’ میں تو الیکشن لڑنے کے حق میں ہی نہیں تھا‘ مولانا فضل الرحمان بھی بول پڑے

 

 پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ پی ڈی ایم  کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے 

کہ وہ شروع سے ہی ضمنی اور سینیٹ الیکشن کے مخالف تھے، اپوزیشن کو عوام

 کے پاس جانے کی ضرورت ہے سینیٹ الیکشن کا پی ڈی ایم تحریک پر اس کا کوئی

 اثر نہیں پڑے گا۔


میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن اتحاد کی شکست کے

 حوالے سے کہا کہ عبدالغفور حیدری ایک غریب آدمی ہے ان کے مقابلے میں

 کروڑپتی  تھا - قوم نے دیکھا کہ پولنگ بوتھ میں کیمرے کس نے اور کیوں لگائے

 تھے  ووٹ اس بات پر مسترد کیے گئے کہ نام پر مہر لگائی گئی تھی، نام والے 

خانے  میں مہر لگانے پر کورٹ کے فیصلے بھی آچکے ہیں - بدنیتی کی بنیاد پر

 ووٹ مسترد کیے گئے پی ڈی ایم ایک پیج پر ہے  سینیٹ نتائج  پرعدالت سے رجوع

 کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ابتدا سے ہی ضمنی اور سینیٹ  الیکشن کے حق میں نہیں تھے،

 اس وقت عوام کے پاس جانے کی ضرورت ہے، 15مارچ کو پی ڈی ایم کے اجلاس

 میں تفصیلی فیصلے کریں گےکچھ فیصلے کرنے کیلئے  ہمیں انتظار کرنا پڑے

 گا،استعفوں کے بغیر لانگ مارچ   کارآمد ثابت نہیں ہوگا۔

 

خیال رہے کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں حکومتی اتحاد نے

 اپوزیشن اتحاد کو شکست سے دوچار کیا ہے۔ حکومت کے امیدوار صادق سنجرانی

 48

 ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے ہیں جبکہ ان کے مخالف اپوزیشن ک

 امیدوار یوسف رضا گیلانی  کو 42 ووٹ ملے - ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب حکومتی

 اتحاد کے امیدوار مرزا محمد آفریدی نے 54 ووٹ لے کر جیتا جبکہ اپوزیشن کے

 امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری کو اس نشست پر 44 ووٹ ملے۔

 


Post a Comment

0 Comments