ماں باپ کے اکلوتے بیٹے نے ڈی این اے ٹیسٹ کروایا تو اس کے 31بہن بھائی نکل آئے مگر کیسے؟ حیران کن خبرآگئی

 

 برطانیہ میں ایک نوجوان نے اپنے شجرہ نسب کے بارے میں جاننے کے لیے ڈی

 این اے ٹیسٹ کرایا۔ وہ ماں باپ کا اکلوتا بیٹا تھا لیکن جب ڈی این اے کا نتیجہ آیا تو

 ایسا انکشاف ہوا کہ پیروں تلے زمین نکل گئی - ڈیلی سٹار کے مطابق نبیل ٹورے

 نامی اس نوجوان کو علم ہوا کہ اس کا باپ نطفہ عطیہ کرنے والا ایک شخص تھا،

 جس کی 30دیگر اولادیں بھی ہیں - نبیل کے ماں باپ نے اسے حقیقت بتا رکھی تھی

 کہ اس کی پیدائش ایک سپرم ڈونر کے عطیہ کیے گئے نطفے سے ہوئی ہے۔ تاہم وہ

 اس سپرم ڈونر کے متعلق کچھ نہیں جانتے تھے۔ انہوں نے نبیل کو بتا رکھا تھا کہ وہ

 ممکنہ طور پر برطانوی اور فرانسیسی نسل سے ہے۔


نبیل اپنی نسل کے بارے میں حتمی طور پر جاننا چاہتا تھا چنانچہ اس نے اپنا ڈی این

 اے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا - اس نے اپنے موجودہ ماں باپ سے وعدہ کیا کہ اس

 ٹیسٹ کے نتائج کا ان کے تعلق اور فیملی پر کوئی اثر نہیں پڑنے دے گا اور ان کے

 ساتھ ہی رہے گا۔26سالہ نبیل نے اپنے ٹک ٹاک اکاﺅنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو

 میں بتایا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے نتیجے کے مطابق وہ 60فیصد مڈل ایسٹرن عربی

 النس 16فیصد آئرش  تھوڑا سا فرانسیسی اور تھوڑا سا برطانوی نسل کا ہے۔ا س نے

 جب اپنے باپ حقیقی باپ کے بارے میں گوگل پر سرچ کیا تو اس آدمی کی اپنے

 دیگر درجنوں بچوں کے ساتھ میکسیکو میں بنوائی گئی تصویر سامنے آ گئی۔ یہ تمام 

بچے نبیل کے بہن بھائی تھے، جو مختلف ماﺅں سے پیدا ہوئے تھے - اس تحقیق میں

 نبیل کو معلوم ہوا کہ اس وقت دنیا میں اس کے 31بہن بھائی ہیں اور وہ ان میں

 دوسرے نمبر پر سب سے بڑا ہے۔


Post a Comment

0 Comments